Monday, 18 May 2020

کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے یومیہ 30 ہزار ٹیسٹ کافی ہیں، اسد ]]] عمر امید ہے رواں ماہ کے اواخر یا آئندہ ماہ کے اوائل سے ہم 30 ہزار ٹیسٹ روزانہ کرنے کے قابل ہوں گے، وفاقی وزیر

اسلام آباد اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2020ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان میں 

]]] 

مہلک وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 30 ہزار ٹیسٹ روزانہ کرنے کی صلاحیت اطمینان بخش ہے۔ایک انٹرویومیںانہوںنے کہاکہ اس وقت ہمارے پاس 25 ہزار ٹیسٹ روزانہ کرنے کی صلاحیت ہے جس میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ ہمیں اٴْمید ہے کہ رواں ماہ کے اواخر یا آئندہ ماہ کے اوائل سے ہم 30 ہزار ٹیسٹ روزانہ کرنے کے قابل ہوں گے۔

]]] 

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں روزانہ کی بنیاد پر 14 ہزار ٹیسٹ کیے جارہے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ملک میں 14 ہزار سے زائد ٹیسٹ نہیں کیے جاسکتے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کی سربراہی کرنے والے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’اس وقت ہم زیادہ تر نمونے تربیتی ہسپتالوں یا پاکستان میں داخل ہونے والے مسافروں سے حاصل کررہے ہیں، ہمیں امید ہے کہ تربیتی ہسپتالوں کے علاوہ دیگر ہسپتال سے بھی جلد نمونے اکٹھے کر کے بھیجنے کا آغاز کردیں گے جس سے ٹیسٹس کی تعداد بڑھ جائے گی‘۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار کا اندازہ لگانے اور اس کے مطابق مستقبل کی حکمت عملی تشکیل دینے کے لیے 30 ہزار ٹیسٹ روزانہ کی تعداد کافی ہے۔

]]] 

Saturday, 16 May 2020

سندھ حکومت نے عید سے قبل ٹرانسپورٹ نہ کھولنے کا اعلان کردیا]]] عید سے قبل ٹرانسپورٹ کھولنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، عوام کی صحت کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ وزیر سندھ ٹرانسپورٹ اویس شاہ

کراچی ( اخبارتازہ ترین۔16 مئی 2020ء) سندھ حکومت نے عید سے قبل ٹرانسپورٹ نہ کھولنے کا ]]]اعلان کردیا، عید سے قبل ٹرانسپورٹ کھولنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، عوام کی صحت کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ کا کہنا ہے کہ عید سے قبل ٹرانسپورٹ کھولنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ کورونا وائرس وبائی شکل اختیار کرچکا ہے۔
اس لیے عوام کی صحت کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ وزیراعظم کی جانب سے ٹرانسپورٹ کھولنے کی درخواست کا احترام کرتے ہیں، لیکن صوبے میں کورونا کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ٹرانسپورٹ کھولنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ دوسری جانب پنجاب میں انٹرسٹی ٹرانسپورٹ کو چلانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں انٹرسٹی ٹرانسپورٹ کو چلانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے تناسب سے انٹرسٹی ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 20 فیصد کمی کا اعلان کیا گیا ہے۔ اجلاس میں مسیحی برادری کو چرچ میں اتوار کی عبادات کی اجازت دے دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس اوپیز پر عملدرآمد کرتے ہوئے شاپنگ مالزکھولنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ آٹو موبائل انڈسٹری اور پاور لومز کو بھی کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
موبائل فونز اور اس سے منسلک دیگر شعبوں کو بھی کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ تمام فیصلے کابینہ کمیٹی برائے انسدادِ کورونا کے اجلاس میں کیے گئے ہیں۔ یاد رہے پنجاب حکومت نے ٹرانسپوٹرز کے ساتھ مل کر انٹرسٹی ٹرانسپورٹ کھولنے کیلئے ایس اوپیز تیار کیے تھے۔ جس کے تحت بس میں2 سیٹوں پر ایک مسافر سفر کرے گا۔ اسی طرح 2 مسافروں میں 3 فٹ کا فاصلہ لازمی قرار دیا گیا ہے۔ مسافروں کیلئے فیس ماسک اور ہینڈ سینی ٹائزر کا استعمال بھی لازمی ہوگا۔ ٹرانسپورٹرز کو یقنی بنانا ہوگا کہ بس میں سوار ہونے کیلئے اگلا دروازہ اور اترنے کیلئے پچھلا دروازہ استعمال ہوگا۔ اسی طرح روٹ مکمل ہونے کے بعد بس میں جراثیم کش سپرے کرنا ہوگا۔ بسوں میں اے سی کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔

Friday, 15 May 2020

خیبر پختونخوا حکومت نے پیر سے پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کا اعلان کردیا}} عوامی سہولت کے لیے پیر18 مئی سے تمام پبلک ٹرانسپورٹ ایس او پیز کے تحت کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے: مشیر اطلاعات اجمل وزیر{{



پشاور ( اخبارتازہ ترین۔15 مئی 2020ء) خیبر پختونخوا حکومت نے پیر سے پبلک ٹرانسپورٹ}} کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے کہا ہے کہ عوامی سہولت کے لیے پیر18 مئی سے تمام پبلک ٹرانسپورٹ ایس او پیز کے تحت کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے کہا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کو ایس او پیز کے تحت کھولا جائے گا۔
کمشنرز،ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ٹراسپورٹز کے ساتھ مل کر ایس او پیز تشکیل دیں گے۔ تیل کی نئی قیمتوں کے مطابق نظرثانی شدہ کرایہ وصول کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کمشنر حالات کو دیکھتے ہوئے اپنے ڈویژن کے اندر انفرادی روٹ کھولنے کا فیصلہ کریں گے۔ایک ضلع کے اندرون یا ایک ضلع سے دوسرے ضلع کے روٹ کا فیصلہ بھی کمشنرز کریں گے۔

ایسے روٹ جو مختلف ڈویژنوں کی حدود میں ہوں ، انکے کھولنے کا فیصلہ صوبائی سطح پر ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ کھولنے کا فیصلہ وفاق کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔ پٹرول پمپ 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔ اس کے علاوہ حجام کی دکانیں ایس او پیز کے ساتھ جمعہ ، ہفتہ اور اتوار کو 4 بجے تک کھلی رہ سکیں گی۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے صوبوں سے سرخواست کی تھی کہ ٹرانسپورٹ کھول دی جائے۔ وزیراعظم نے کہا تھا کہ صوبوں کو خدشہ ہے ٹرانسپورٹ کھولنے سے وائرس پھیلے گا، امریکا، یورپ میں ہزاروں لوگ مررہے ہیں۔
وہاں ٹرانسپورٹ نہیں بند ہوئی، پھر ہم نے کیوں بند کردی؟ میں درخواست کرتا ہوں کہ ٹرانسپورٹ کھول دیں۔ دوسری جانب سندھ حکومت نے ٹرانسپورٹ کھولنے سے انکار کردیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کورونا وبا پھیلنے کے خطرے کی وجہ سے ابھی ٹرانسپورٹ نہیں کھولی جاسکتی ہے{{



Monday, 11 May 2020

ملک میں 24 مئی کو عید الفطر کا چاند نظر آںے کے امکانات زیادہ ہیں، ماہرین فلکیات}} اس سال 30 روزے ہوں گے اور عیدالفطر 25 مئی کو ہونے کا امکان ہے: محکمہ موسمیات کے بعد ماہرین فلکیات نے بھی اپنی رپورٹ جاری کر دی

}}

سلام آباد (تازہ ترین -11 مئی2020ء) ملک میں 24 مئی کو عید الفطر کا چاند نظر آںے کے امکانات زیادہ ہیں، محکمہ موسمیات کے بعد ماہرین فلکیات نے بھی اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان میں اس سال 30 روزے ہوں گے اور عیدالفطر 25 مئی کو ہونے کا امکان ہے۔ شعبہ فلکیات کے حکام کا کہنا ہے شوال کا چاند 23 مئی بروز ہفتہ نظر آنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے، نئے چاند کی پیدائش 22 مئی (28 رمضان) کو پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بج کر 39 منٹ پر ہوگی، 23 مئی یعنی 29 رمضان کو نئے چاند کے نظر آنے کا امکان بہت کم ہوگا جبکہ اس دن ملک کے بیشتر حصوں میں موسم بھی ابر آلود رہے گا۔
مئی 29 رمضان کو نئے چاند کے نظر آنے کا امکان بہت کم ہو گا جبکہ اس دن ملک کے بیشتر حصوں میں موسم بھی ابر آلود رہے گا۔}}

یعنی اس بار 29 کی بجائے تیس روزوں کا امکان زیادہ ہے اور عید الفطر 25 مئی بروز پیر کو ہو سکتی ہے۔تاہم اس کا فیصلہ رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس میں ہوگا جو 23 مئی کو ہوگا۔واضح رہے کہ پاکستان میں رمضان المبارک کا آغاز 25 اپریل بروز ہفتہ کو ہوا تھا۔
}}
23 اپریل کو رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس کے بعد مفتی منیب الرحمٰن نے چاند نظر نہ آنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پشاور سمیت ملک کے کسی علاقے سے چاند کی شہادت موصول نہیں ہوئی، لہٰذا اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا ہے یکم رمضان المبارک 25 اپریل بروز ہفتہ ہوگا۔اجلاس میں کمیٹی کے اراکین کے علاوہ اجلاس میں محکمہ موسمیات کے ماہرین اور پہلی بار وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے نمائندہ نے بھی شرکت کی۔}}
سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک م}یں رمضان کا آغاز 24 اپریل کو ہوا تھا اور ممکنہ طور پر وہاں عیدالفطر 24 مئی کو ہوگی۔دوسری جانب اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے عید الفطر کیلئے نئے کرنسی نوٹ کے اجرا پر پابندی عائد کردی ہے ،عوام سمیت ،بنک کے موجودہ اور سابقہ ملازمین کو نئے کرنسی نوٹ نہیں مل سکیں گے ۔ اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونیوالے اعلامئے کے مطابق کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال اور بنکوں کی جانب سے کئے جانے والے حفاظتی اقدامات کے تحت ڈائریکٹر جنرل بنکنگ اینڈ ایف آر ایف ایم کی صدارت میں منعقد ہونے والے بنک کمیٹی کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ امسال عید الفطر پر عوام سمیت بنک کے موجودہ اور سابقہ ملازمین کیلئے نئے کرنسی نوٹ جاری نہیں کئے جائیں گے}}

بھاشا ڈیم کی تعمیر کا اعلان ہماری نسلوں کے لیے تاریخ ساز ہے}} بھاشا ڈیم کی تعمیر سے 16 ہزار ملازمتیں، 4500 میگاواٹ بجلی میسر آئے گی، تربیلا ڈیم کی عمر 35 سال بڑھ جائے گی: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کا ٹوئٹ{{


اسلام آباد
۔11 مئی 2020ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کا ٹوئٹ، کہتے ہیں بھاشا ڈیم کی تعمیر کا اعلان ہماری نسلوں کے لیے تاریخ ساز ہے، بھاشا ڈیم کی تعمیر سے 16 ہزار ملازمتیں، 4500 میگاواٹ بجلی میسر آئے گی، تربیلا ڈیم کی عمر 35 سال بڑھ جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق چئیرمین سی پیک اتھارٹی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باوجوہ نے قوم کو خوشخبری سنائی ہے۔}}

ٹوئٹر پر جاری کیے گئے پیغام میں انہوں نے کہا کہ بھاشا ڈیم کی تعمیر کا اعلان ہماری نسلوں کے لیے تاریخ ساز خبر ہے، یہ ہماری نسلوں کے لیے بہت حوصلہ افزا بات ہے۔ اس منصوبے سے 16 ہزار ملازمتیں، 4500 میگاواٹ بجلی میسر آئے گی، ڈیم کی تعمیر سے لاکھوں ایکڑ زمین سیراب ہوگی۔}}

جبکہ بھاشا ڈیم کی تعمیر کے بعد ملک کے سب سے بڑی تربیلا ڈیم کی عمر میں بھی 35 سال کا اضافہ ہو جائے گا۔}}

واضح رہے کہ اس سے قبل پیر کے روز وزیراعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم کو تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا ہے کہی بھاشا ڈیم کی تعمیر کے آغاز کیلئے تمام مسائل حل کر لیے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے بریفنگ لینے کے بعد ڈیم کی فوری تعمیر کے آغاز کی منظوری دے دی۔ بتایا گیا ہے کہ ڈیم کے آس پاس کے علاقے کی سماجی ترقی کے لئے 78.5 بلین خرچ ہوں گے جبکہ ہر سال سیلاب سے ہونے والے اربوں روپے مالیت کے نقصانات سے بچنے میں بھی مدد ملے گی۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ دیامر بھاشا ڈیم کا تعمیراتی کام فوری شروع کیا جائے، تعمیراتی کام میں مقامی سامان اور افرادی قوت کو ترجیح دی جائے، اس سے لوگوں کو روزگار کے بڑے پیمانے پر مواقع ملیں گے اور تعمیراتی شعبہ اور دیگر متعلقہ صنعتیں ترقی کریں گی

Sunday, 10 May 2020

کورونا وباء خطرناک مرحلے میں داخل ہوسکتی ہے، برطانوی وزیراعظم کا انتباہ}} لاک ڈاؤن کو ختم نہیں کیا جاسکتا، موجودہ صورتحال میں کسی غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا غیرملکی میڈیا کو انٹرویو



لندن (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 مئی 2020ء) برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے خبردارکیا ہے کہ کورونا وباء خطرناک مرحلے میں داخل ہوسکتی ہے، لاک ڈاؤن کو ختم نہیں کیا جاسکتا، موجودہ صورتحال میں کسی غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے غیرملکی میڈیا کو اپنے انٹرویو میں بتایا کہ عالمی وباء کووڈ 19 کے دوسرے مرحلے میں خطرناک حد تک پھیلنے کا خدشہ ہے، اس لیے موجودہ صورتحال میں کوئی غلطی نہیں کی جاسکتی۔
کورونا وائرس کے خلاف سب کو مل کر لڑنا ہوگا۔ برطانیہ کو کورونا وباء کے سب سے زیادہ خطرات کا سامنا ہے۔ جس طرح کے چیلنجز کا آج برطانیہ کو سامنا ہے اس طرح کا کبھی نہیں رہا۔ کسی قسم کی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ موجودہ صورتحال کو دیکھیں تو برطانیہ میں 2 لاکھ سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہیں اور 31 ہزار500 تک اموات کی تعداد ہوگئی ہے۔

البتہ جزوی طور پر کچھ کاروباری مراکز اور دفاترز کھولے گئے ہیں۔}}

لیکن لاک ڈاؤن تاحال برقرار ہے۔ اس بات کا امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کل دفاترز میں ملازمین سے متعلق خصوصی ایس او پیز کا اعلان کریں گے۔ ایس اوپیز کیلئے 50 صفحات پر مشتمل خصوصی پلان تشکیل دیا جاچکا ہے۔ دوسری جانب دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 41 لاکھ 1 ہزار 775 ہو گئی ہے جبکہ اس سے ہلاکتیں 2 لاکھ 80 ہزار 443 ہو گئیں۔
کورونا وائرس کے دنیا بھر میں 23 لاکھ 79 ہزار 541 مریض اب بھی اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں، جن میں سے 47 ہزار 683 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 14 لاکھ 41 ہزار 791 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکا اب تک کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں ناصرف کورونا مریض بلکہ اس سے ہلاکتیں بھی تاحال دنیا کے تمام ممالک میں سب سے زیادہ ہیں۔
امریکا میں کورونا وائرس سے اب تک 80 ہزار 37 افراد موت کے منہ میں پہنچ چکے ہیں جبکہ اس سے بیمار ہونے والوں کی مجموعی تعداد 13 لاکھ 47 ہزار 309 ہو چکی ہے۔ امریکا کے ہسپتالوں میں 10 لاکھ 29 ہزار 194 کورونا مریض زیرِ علاج ہیں جن میں سے 16 ہزار 816 کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 2 لاکھ 38 ہزار 78 کورونا مریض اب تک شفایاب ہو چکے ہیں۔ اسپین میں کورونا کے اب تک 2 لاکھ 62 ہزار 783 مصدقہ متاثرین سامنے آئے ہیں جب کہ اس وباء سے اموات 26 ہزار 478 ہو چکی ہیں۔اٹلی میں کورونا وائرس کی وباء سے مجموعی اموات 30 ہزار 395 ہو چکی ہیں، جہاں اس وائرس کے اب تک کل کیسز 2 لاکھ 18 ہزار 268 رپورٹ ہوئے ہیں۔ برطانیہ میں کورونا سے اموات کی تعداد 31 ہزار 587 ہوگئی جبکہ کورونا کے کیسز کی تعداد 2 لاکھ 15 ہزار 260 ہو گئی۔}}

Qasim auto decoration Khushab